کعب
حضور اکرم ﷺ کے اجداد کرام میں سے کعب کی شخصیت بڑی ممتاز تھی -وہ ہر جمعہ کو اپنے قبیلہ قریش کو جمع کرتے - اور انہیں خطاب فرماتے - انکے خطبات انکے ایمان صادق کی عکاسی بلکہ تصدیق کرتے ھیں وہ انہیں اللہ تعالیٰ کی اطاعت کا حکم دیتے ، عرفان الٰہی کی اہمیت کا انہیں احساس دلاتے ، انہیں تلقین کرتے کہ وہ آسمانوں اور زمینوں کی تخلیق ، گردش لیل ونہار اور دیگر مظاہر قدرت میں غور و فکر کریں عقل و فہم کی جو بیش بہا نعمت انہیں بخشی گئ ھے اسکو بے کار نہ رہنے دیں ، بلکہ اس سے کام لیں - گزشتہ قوموں کے حالات سے عبرت حاصل کریں - صلہ رحمی ، وعدہ کی پابندی ، اور افشاء اسلام کو اپنا شعار بنائیں ، فقرا ء و مساکین کو صدقہ دیا کریں - وہ انہیں موت اور اسکی ھولنا کیوں کی یاد دلاتے روز محشر کے حالات سے انہیں آگاہ کرتے -
انہیں حضور اکرم ﷺ کی بعثت کی بشارت دیتے اور یہ بتاتے کہ حضور ﷺ انکی اولاد سے ھونگے - اپنی قوم کو تاکید فرماتے کہ اگر انہیں حضور ﷺ کا عہد نصیب ھو تو فوراً ایمان لائیں - اور ایسے شعر
پڑھتے جن سے اس محبت و وارفتگی کی خوشبو آتی جو حضور ﷺ سے ان کے دل میں موجزن رھتی تھی - اور اس شوق کا اظھار ھوتا ھے کہ کاش انہیں حضور ﷺ کی زیارت نصیب ھو اور وہ حضور ﷺ کی دعوت کو
عام کرنے کے لۓ اپنی ساری قوتیں وقف کردیں -
انہیں حضور اکرم ﷺ کی بعثت کی بشارت دیتے اور یہ بتاتے کہ حضور ﷺ انکی اولاد سے ھونگے - اپنی قوم کو تاکید فرماتے کہ اگر انہیں حضور ﷺ کا عہد نصیب ھو تو فوراً ایمان لائیں - اور ایسے شعر
پڑھتے جن سے اس محبت و وارفتگی کی خوشبو آتی جو حضور ﷺ سے ان کے دل میں موجزن رھتی تھی - اور اس شوق کا اظھار ھوتا ھے کہ کاش انہیں حضور ﷺ کی زیارت نصیب ھو اور وہ حضور ﷺ کی دعوت کو
عام کرنے کے لۓ اپنی ساری قوتیں وقف کردیں -
(ضیاء النبی ﷺ)
کعب کی موت اور رسول اللہ ﷺ کی بعثت کے درمیان پانچ سو ساٹھ سال کا عرصہ ھے - انکے ارشادات اس بات کی گواہی دیتے ھیں کہ وہ دین ابراھیمی پر کاربند تھے -
ابن اثیر لکھتے ھیں ----؛
" کعب کی اھل عرب کے نزدیک بڑی قدرومنزلت تھی اھل عرب نے اپنی تاریخ کا آغاز انکے یوم وفات سے کیا عام فیل تک یہی سن تاریخ استعمال کرتے رھے - عام الفیل کے بعد اس واقعہ سے اھل عرب نے تاریخ کا کام لینا شروع کیا - وہ حج کے ایام میں لوگوں کو خطبہ دیا کرتے تھے اور آپ کا خطبہ مشہور ھے اس خطبہ میں سرکار دو عالم ﷺ کی بعثت کے بارے میں بھی لوگوں کو آگاہ کیا کرتے تھے - "
(الکامل الابن اثیر)
ان میں حضرت فاروق اعظم کا سلسلہ نسب حضور ﷺ کے ساتھ مل جاتا ھے -
ان میں حضرت فاروق اعظم کا سلسلہ نسب حضور ﷺ کے ساتھ مل جاتا ھے -
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔