کِنانہ
کنانہ کے بارے میں بھی امام طبری نے لکھا ھے کہ انکی والدہ کا نام عوانہ بنت سعد بن قیس بن عیلان تھا اور بعض نے کہا ھے کہ انکی والدہ کا نام ھند بنت عمرو بن قیس تھا -
امام محمد بن یوسف انکے بارے میں لکھتے ہیں کہ کنانہ کا معنی ترکش ھے جسطرح ترکش تیروں کو اپنے اندر چھپا لیتا ھے اسی طرح انہوں نے بھی اپنی ساری قوم کواپنے جودوکرم کے دامن سے چھپا لیا تھا اس لۓ انکا یہ نام مشہور ھوا -" عامر العدواتی نے اپنے بیٹے کو وصیت کرتے ھوۓ فرمایا اے میرے فرزند ! میں نے کنانہ بن خزیمہ کواس حالت میں دیکھا کہ وہ بہت زیادہ بوڑھے ھوچکے تھےاور انکے علم وفضل کی وجہ سےاہل عرب دوردراز سے انکی زیارت کے لۓ آتے تھے انہوں نے ان کو کہا
" مکہ سے ایک نبی کے ظاہر ھونے کا وقت قریب آگیا ھے انکا نام نامی احمد ھوگا وہ اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کی دعوت دیں گے نیکی ، احسان اور مکارم اخلاق کی تلقین فرمائیں گے پس اے اھل عرب ! تم اس نبی مکرم کی پیروی کرنا - اس سے تمہاری عزت و شرف میں اضافہ ھوگا -"
یہی مصنف اس کے بعد فرماتے ھیں-
"کہ ایک روز کنانہ حطیم میں سو رہے تھے کہ انہوں نے خواب میں دیکھا انہیں کہا گیا کہ ان چار چیزوں میں سےایک چن لو - گھوڑے ، اونٹ ، تعمیرات اور دائمی عزت -
آپ نے عرض کی اے میرے رب ! مجھے یہ ساری نعمتیں عطا فرما -"
اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعا کے طفیل قریش کو یہ ساری نعمتیں عطا فرمائیں - "
(سبل الہدیٰ و الرشاد ، ضیاء النبی ﷺ )
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔