مدرکہ
علامہ طبری لکھتے ھیں ان کا اصل نام عمرو تھا - انکی والدہ خندف کے لقب سے مشہور تھیں انکا نام لیلیٰ بنت حلوان تھا - یہ یمن کے ایک قبیلے کی نیک خاتون تھیں اور اپنے اوصاف و شمائل کی وجہ سے بڑی قدرواحترام سے دیکھی جاتی تھیں یہاں تک کہ انکی اولاد کو باپ کے بجاۓ انکی (ماں) کی طرف منسوب کیا جاتا تھا - ایک روز عمرو اور عامر جنگل میں اونٹ چرا رہے تھے کہ انہیں شکار مل گیا وہ اسے پکانے میں مصروف ھو گۓ اچانک ایک خرگوش چھلانگیں لگاتا ھوا وھاں سے گزرا اونٹ اس سے بدکے اور بھاگ کھڑے ھوۓ -
عمرو نے عامر سے پوچھا اونٹوں کے پیچھے جاؤگے یا شکار پکاؤگے ؟ اس نے شکار پکانے کی ہامی بھر لی - عمرو اونٹوں کے پیچھے دوڑے اور انہیں جا پکڑا اور ہانک کر واپس لاۓ شام کو دونوں واپس آۓ باپ کو واقعہ سنایا انہوں نے عمرو کو کہا انت مدرکہ اور عامر کو کہا انت طانجہ - اور دونوں انہیں ناموں سے مشہور ھوگۓ -
(تاریخ طبری)
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔